کرپشن کے خلاف جہاد مومن کی ذمہ داری

کرپشن، ناجائز مال ہڑپ کرنا رشوت لینا حرام ہے (القرآن2:188 ) <English Translation> کرپشن  اورکرپٹ افراد اور برائی کی حمایت کرنے والا اس...

صفحه اول

Jihad Against Corruption 

 بدعنوانی کی جڑیں ہمارے معاشرے میں اتنی گہری ہو چکی ہیں کہ کوئی بھی حکومت یا ادارہ کرپٹ مافیا کے چنگل سے آزاد نہیں۔ اس لئیے کوئی حکمران کتنا بھی ایماندار وہ ناکام ہے ۔ 

سرکلر ڈیٹ 2300 ارب ہو چکا ہے جو پاکستان کے ڈیفنس بجٹ سے دوگنا ہے۔ انڈیا0 ، اسرائیل یا کسی دشمن کو پاکستان پر حملہ اور ہونے کی کیا صرورت ہے؟ اس پاک وطن کو انہوں نے تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جو اس کی ترقی ، خوشحالی کے زمہ وار حکمران تھے۔ عوام اب بھی ان کی سپورٹ اور مخالفت میں مشغول ہیں مگر افسوس وجوہات سیاسی وابستگی ، غلامی، شخصیت پرستی، مفادات پر ہیں نہ کہ ان کے کردار اور پاک وطن کی تباہی پر! ! 

کوئی ادارہ اتنا مضبوط نہیں کہ اکیلا کچھ کر سکے، آئین اور قانون اجازت نہیں دیتا ، ہر ایک کا محدود کردار ہے۔ ماضی کے تجربات اور  غلطیوں کو مد نظر رکھنا ضروری ہے۔ 

ان حالات میں کیا ہم بے بس ہیں؟*

بقول اقبال :

کیوں زیاں کار بنوں سود فراموش رہوں؟

فکر فردانہ کروں محوِغم دوش رہوں

نالے بلبل کے سنوں اور ہمہ تن گوش رہوں

ہم نوامیں بھی کوئی گل ہوں کہ خاموش رہوں؟

نہیں ہم گونگے ، بہرے ، عقل سے عاری جانور نپیں کہ وہ ملک جو لاکھوں قربانیوں اور جدوجہد کے بعد حاصل کیا ، اس کو شیطانوں کے رحم و کرم پر چھوڑ کر کسی کے انتطار میں ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ جائیں:

یہ بہانہ کہ ، *ہم کیا کرسکتے ہیں ، سب کچھ ہی خراب ہے! قابل قبول نہیں۔

تجزیہ و آپشنز : Read more »

1.کسی سیاسی پارٹی میں شامل ہو کر ریفارمز کی جدوجهد کریں -

 مگراکثر سیاسی پارٹیاں فیملی لمیٹڈ کمپنی کی طرح مختلف گروہوں اور شخصیات کی ذاتی جاگیر کی طرح ہیں ،  پارٹیوں میں صرف نام کی جمہوریت بلکہ بد ترین ڈکٹیٹرشپ ہے- اصلاح کی نہ کوئی جگہ ہے نہ گنجائش-  عوام ک اعتبار اٹھ چکا ہے مگر برادی، ذاتی مفادات ، لالچ میں وہ بار بار دھوکہ کھاتے ہیں-

2. تحریک انصاف

ان سے بہت توقعات وابستہ تھیں ، کچھ پوری بھی ہوئیں اور کچھ نہیں ۔ وزیراعظم صاحب جو کہ بہت ایماندار ہیں مگر نرگسیت (narcissism) کا شکار ہیں، ڈکٹرشپ میں کسی سے کم نہیں ، ایک  ناتجربہ کار شخص کے حوالے پنجاب کردیا اورایسے شخص کو دس کروڑ عوام پر مسلط  کر دیا جوکہ لاہور کی بلدیہ میں شاید کونسلر بھی نہ منتخب ہو سکے. عقل شعور، اہلیت (merit) کی بجانے کسی روحانی شخصیت کے مشوروں سے حکومت چلا رہے ہیں، دعوی ہے [إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ]  - کیونکہ پہلے والوں نے تمام حدود پار کر لی تھیں اب عوام کے پاس کوئی اور چوائس نہیں، 30 ماہ حکومت کے بعد فرماتے ہیں کے ہم  تیار نہیں تھے، ہمارے منصوبوں پر عمل نہیں ہو رہا- کوشش اور دوڑ بھاگ بہت ہے ، بہت سے اچھے اقدام کئیے ، خاص طور پر کرپشن پر کمپرومائیز نہیں مگر حکومت میں شامل لوگوں پر بھی کڑی نظر کی ضرورت ہے اگرچہ کچھ اکھاڑ بچھاڑ ہوتی رہتی ہے۔ کولیشن حکومت کی مجبوریآں بھی ۔ گڈ گورنس کے فقدان سے مردہ اپوزیشن کودوبارہ زندگی مل گیی اور وہ پھر حکومت گرانے اور واپسیی کی تیاری میں ہیں- حکومت کو سپورٹ کرنے والے سپورٹ کریں مگر مثبت  تنقید جمہوریت کا جزو لازم ہے جس سے بہتری کی امید بڑھتی ہے۔

مذہبی سیاسی جماعتیں 

اکثرمزہبی سیاسی جماعتیں پاور کی گیم میں دین کو بہت پیچھے چھوڑ چکی ہیں ، یہ بھی خاندانی وراثت کے نظام پرعمل پیرا ہیں ، سنت  رسول اللہ ﷺ خااتم النبیین و سنت خلاف راشدین صرف خطبوں اور لیکچروں کے لئیے ہے؟ ان میں مختلف ماڈل ہیں ، جماعت اسلامی ، مولآنا فضل ارحمان اور دوسرے روایتی سیاستدان - علماء اور سیاست ایک بحث طلب موضوع ہے-

4.جماعت اسلامی

یہ ایک خاص جماعت ہے جو موروثی نہیں اور جمہوریت بھی ہے - مگر ایک مخصوص "مائنڈ سیٹ" ہے جس میں  جدید تصورات کو قبول کرنا ناممکن نہیں تو مشکل ضرورہے - اس میں شامل ہونے کی  کوشش کی جا سکتی ہے مگر بہت طویل طریقہ کار ہے جو بہت سال لے سکتا ہے-  لیکن ان کی سخت تنظیم اور پرانے بزرگوں کی گرفت بہت مظبوط ہے. ان کے ساتھ چلنے میں کوئی حرج نہیں کچھ اثر ہو یا نہیں-  مصر میں اخوان المسلمین اقتدار حاصل کرکہ بھی جیل میں ہے- 

5. اپنی سیاسی پارٹی بنا لیں؟ 

 یہ کہنا آسان ہے ، ہر ایک کے بس کی بات نہیں ، وقت ، پیسہ اور کوشش بہت سال لگیں گے اور اس نظام میں کامیابی کے امکانات بہت کم- ایئر مارشل اصغر خان مرحوم ،  ڈاکٹر مولانا طاہر القادری جیسے لوگ تجربہ کر چکے ہیں-  TLP دو ملین ووٹ لے کر بھی مولانا فضل رحمان کی پارٹی سے کم سیٹیں حاصل کر سکی- 

6. لشکری انقلاب و جہادی گروہ

بے روزگار نو جواںوں کو جہاد اور دوسرے خواب دکھا کر لشکر یا جتھے بنا لیں اور حکومت کے خلاف اسلامی انقلاب کا نعرہ بلند کرکہ جنگ شروع کر دیں. بزور طاقت حکومت پر قبضہ کر کہ اصلاحات کا آغاز کریں-  اس میں بہت مشکلات ہیں: 

(1) بہت سے دوسرے لشکر بھی مقابل کھڑے ہو جائیں گے -(2) یہ غیر قانونی ، غیر اسلامی ، فساد فی الارض ہے جس کی قرآن میں سخت ممانعت ہے (قرآن 5:33)  رسول اللہ ﷺ خااتم النبیین  نے تیرہ برس پر امن  تبلیغ و دعوه کے بعد مدینہ میں عوام کی خواہش پر ان کے سیاسی ، دینی ، روحانی لیڈر بنے نہ کہ لشکر کشی سے .(3) پاک فوج نے دہشت گردی کو کچل دیا، اس کو بھی کچل دے گی (5) عوام بھی حقیقت سے اگاہ ہیں چند احمق اور جاہل مذہبی جنونیوں کےعلاوہ  کوئی حمایت نہیں کرے گا (6) انڈیا اور دوسرے دشمن مدد کریں گے مگر یہ غداری ہے، پاکستان اور اسلام کی خدمت نہیں ، دشمنی ہے -


5. ٹروتھ کمیشن اف پاکستان  (-TCP- Truth Commission of Pakistan) کے نام سے ایک  پریشر گروپ غیر سرکاری ادارہ قائم کیا جائے جو حکومت اور ہر ایک پارٹی ، لیڈر ، بیروکریٹ ، سیاست دان، کاروباری لوگ ، غرض کہ معاشرہ کے کسی بھی ناکارہ، کرپٹ ، نااہل افراد اور اداروں کوتحقیق کے بعد ( expose ) بے نقاب کرکہ عوام کو ان کی اصلیت سے اگاہ کرے اور عوامی راے عامہ (public opinion) کو درست سمت میں ہموار کرنے کی کوشش کرے- اس طرح معاشرہ میں کرپشن ، نااہلی ، خراب طرز حکومت، اخلاقی تنزل، اور خرابیوں کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو گا-

یہ جنوبی افریکہ کے( TRC -Truth and Reconciliation Commission (South Africa) جو کہ ایک عدالت جیسی بحالی انصاف کا سرکاری ادارہ تھا، اس سے مختلف ہے- 

کہا جا سکتا ہے کہ ٹروتھ کمیشن اف پاکستان  (Truth Commission of Pakistan-TCP) سے کیا فرق پڑے گا؟ 

اخبارات پہلے ہی ان داستانوں سے بھرے پڑے ہیں ، سب کو سب کچھ معلوم ہے۔ ٹوتھلیس (toothless) ٹروتھ کمیشن (Truth Commission)   کیا کرسکتا ہے؟ جہاں نیب ، سپریم کورٹ بھی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ کر سکی؟ 

حکومتی اداروں کو قانون کے دائرہ اور حدود میں، مروجہ پروسیجرز پر کام کرکہ سزا یا بری کرنا ہوتا ہے۔ واضح ثبوتوں کے باوجود تکنیکی بنیادوں، وکلاء کی قانونی موشگافیوں سے کرپٹ ملزمان فائیدہ آٹھاتے ہیں اور بچ جاتے ہیں جس کو وہ اپنی معصومیت کے سرٹیفکیٹ کے طور پر پیش کرتے ہیں اور اپنی شیطانی کاروایوں کو جاری رکھتے ہیں-

 مگر  ٹروتھ کمیشن اف پاکستان  (Truth Commission of Pakistan-TCP) کوئی  قانونی، شرعی عدالت نہیں جو سزا کا اختیار رکھنے کی وجہ سے مروجہ پروسیجر میں محدود ہوتے ہیں- TCP میڈیا اور پبلک سورسز (public sources) سے روایتی اور غیر روایتی (conventional and non-conventional)   سے شواہد و منعلومات حاصل کرنے میں آزاد ہوگا- معلومات کےا تجزیہ کہ  بعد ہی کوئی نتیجہ اخز کرے گا۔ جس کی اچھی کریڈیبلیٹلی (credibility) ہو گی اور معلومات کی بنیاد پر زمہ واری کا تعین 100% ، 70%، 50%، 30% وغیرہ کیا جاسکتا ہے ۔ یہ ایک اخلاقی زمہ داری ہے نہ کہ قانونی ٹرائیل،جس کی بنیاد قرآن کی اس آیت پر ہے :

 وَلْتَكُن مِّنكُمْ أُمَّةٌ يَدْعُونَ إِلَى الْخَيْرِ وَيَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ ۚ وَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ ﴿١٠٤﴾

اور تم میں ایک جماعت ایسی ہونی چاہیئے جو لوگوں کو نیکی کی طرف بلائے اور اچھے کام کرنے کا حکم دے اور برے کاموں سے منع کرے یہی لوگ ہیں جو نجات پانے والے ہیں (3:104)

"الْآمِرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّاهُونَ عَنِ الْمُنكَرِ": [نیکی کا حکم دینے والے، بدی سے روکنے والے] (9:112)،


رہاست کے قانون کا احترام کرتے ہوئے ، پر امن طریقہ سے نیکی (سچ ، Truth) کی ظرف persuade کرنا ہے۔ 

 کیونکہ ٹروتھ کمیشن (Truth Commission) میں اہم زمہ دار لوگ ہوں گے جن کا کوئی زاتی مفاد  وابستہ نہیں ہوگا اس لئے ان کی اہمیت ہوگی جو عوامی رائے عامہ ( public opinion ) پر اثر انداز ہوکرکرپٹ افراد جو حکومت، اداروں یا اپوزیشنمیں ہوں سب کے لیے پریشر قائیم کرے گی کہ وہ شیطانی طریقوں سے باز رہیں اور حق سچ کی طرف آیئں-


اس اہم کام کے لیے نیک ، پرخلوص ، سچے ، صا حب علم اورتجربہ کار افراد کی معاشرہ کے تمام اہم طبقات سے  ضرورت  ہے - ان کو تلاش کرکہ زمہ داری کے لیے تیار کرنا مشکل ہے مگر نہ ممکن نہیں، لہذا تجویذ ہے کہ:


1۔ محب وطن ، ایمان دار اعلی کردار کے معزز شہری جن کی ملک کے لئیے نمایاں خدمات ہیں وہ آگے آئیں اور *ٹروتھ کمیشن” (Truth Commission)* (مفاہمت نہیں) قائم کریں ، جس کی قوم کو اشد ضرورت ہے۔ 


2۔” ٹروتھ کمیشن” میں رضاکارانہ طور پرشامل لوگ کسی سیاسی وابستگی، تعصب سے پاک ہوں نہ ہی ان کا کوئی زاتی مفاد وابستہ ہو۔ یہ مخلص لوگ معاشرے کے تمام اہم طبقات کی نمائیندگی کریں۔


3۔ *ٹروتھ کمیشن* کا کام کرپشن ، بدانتظامی ، اور قومی مفاد کے دیگر امور پر نااہلی، کرپشن ، بددیانتی پر زمہ واری کا تعین کرنا ہوگا۔ مگر یہ کوئی متوازی عدالت یا نیب نہیں ۔۔  *ٹروتھ کمیشن* کو اس مقصد کے حصول کے لئیے SOPs اور طریقہ کار وضع کرنا چاہئے۔


4۔ *“ٹروتھ کمیشن*” ایک اخلاقی کمیشن / پریشر گروپ ہوگا ، قانونی نہیں. راہنمائی قرآن سے لی جائیے گی۔


5.“ٹروتھ کمیشن احتساب اور اصلاحات کے لئے سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر دباؤ پیدا کرے گا۔


6 “ٹروتھ کمیشن” اپنا جواز، اخلاقی طاقت کی بنیاد پر عوامی مدد سے ایک آن لائن سپورٹ کاؤنٹر کے ذریعہ حاصل کرے گا ۔ کاؤنٹر (گنتی) پر سپورٹرز کی تعداد ،“ٹروتھ کمیشن” کو اخلاقی جواز، حیثیت اور طاقت فراہم کرے گا۔


7 مالی اعانت (کمیشن کو ، کسی فرد کو نہیں) عوامی ڈونیشن کے ذریعہ کی جائے گی تاکہ “ٹروتھ کمیشن” کو ذاتی مفادات کے اثر و رسوخ سے پاک رکھا جاسکے۔ 


8۔ مرکزی “ٹروتھ کمیشن” کو کامیابی سے قائیم کرنے کے بعد مختلف لیولز پر ضمنی “ٹروتھ کمیشن” کی لوکل برانچیں قائیم کی جا سکتی ہیں۔ 


9۔ “ٹروتھ کمیشن” کو بلیک میل، متوازی عدالت, یا ریاستی ادارہ نہیں بننے دیا جائیے گا اور ایک وآچ ڈاگ (Watchdog) ادارہ اس کی نگدانی کرے گا۔ 


10۔اس “ٹروتھ کمیشن” کی تجویز میں بہتری لانے کے لئیے تجاویز کا خیر مقدم کیا جائیے گا۔


11۔ *ہمیں ہر وقت، تنقید برائے تنقید, لعن طعن ، بلیم گیم اور کوسنے کے بجائے کچھ عملی طور پرکرنا چاہئے:*


کیوں زیاں کار بنوں سود فراموش رہوں؟

فکر فردانہ کروں محوِغم دوش رہوں

نالے بلبل کے سنوں اور ہمہ تن گوش رہوں

ہم نوامیں بھی کوئی گل ہوں کہ خاموش رہوں؟ (اقبال) 


ۘ وَتَعَاوَنُوۡا عَلَى الۡبِرِّ وَالتَّقۡوٰى‌ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوۡا عَلَى الۡاِثۡمِ وَالۡعُدۡوَانِ‌ ۖ وَاتَّقُوا اللّٰهَ ‌ؕ اِنَّ اللّٰهَ شَدِيۡدُ الۡعِقَابِ ۞ (القرآن، 5:2)

ترجمہ:

 اور نیکی اور تقوی میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرو، اور گناہ اور ظلم میں تعاون نہ کرو، اور اللہ سے ڈرتے رہو۔ بیشک اللہ کا عذاب بڑا سخت ہے۔  (القرآن، 5:2)

*اس پیغام کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچائیں ، 22 کروڑ میں کیا 22/  2200/ 22000 پرجوش پاکستانی آگے بڑھ کر یہ چیلنج قبول نہیں کر سکتے؟

انتظار کی بجایے اس  اہم پراجیکٹ کو بطور ورچوئل لانچ کر دیا ہے:

مزید تفصیلات ادھ پڑھیں[-------]

ویب سائٹ کا اردو ترجمہ TCP- English :

English Website: https://TCPwebs.wordpress.com

نوٹ : یہ انگلش ویب سائٹ کا ترجمہ ہے ، انگلش ویب سائٹ تسلسل سے اپ ڈیٹ کی جاتی ہے [ https://TCPwebs.wordpress.com/index]

~~~~~~~

☆ ☆ ☆ ☆ ☆ 
SalaamOne Network
🌐Knowledge 📖  Awareness🤷‍♂️ Jihad ✒against Corruption ☻ & Ignorance 🫏